Saturday, May 9, 2020
Friday, May 8, 2020
Thursday, May 7, 2020
آردو زبردست شاعری
Urdu Poetry
...
روز و شب کرتی ہے پلکوں پہ
ستارے آباد
ایک بستی ہے سمندر کے
کنارے آباد
-
آنکھ بینائی سے محروم رہی
نرگس کی
جھیل کے گرد تھے نگری کے
کنوارے آباد
۔
لوگ کہتے ہیں جنہیں پیار
کے پیاسے چشمے
اپنے چہرے پہ ہیں اب تک
وہی دھارے آباد
۔
کوئی آنگن بھی ہو سنسان نہ
رہنے پائے
گھر رہے پیار کے اس شہر
میں سارے آباد
۔
جن پہ جس کی بھی نظر ٹھہری
گی جل جائے گا
میری آنکھوں میں ہیں ایسے
بھی نظارے آباد
۔
ایک مدت سے یہ صدمہ مجھے
تڑپاتا ہے
کس لئے ہوتے نہیں درد کے
مارے آباد
۔
دل کی سب دھڑکنیں اب غیر
ہوئی جاتی ہے
گھر کو اظہارؔ کریں کس کے
سہارے آباد
.